کرکٹ پچ کو خشک کرنیکا طریقہ مذاق کا موضوع

Jabri Irfan


انڈیا اور سری لنکا کے درمیان پہلا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل اتوار کو گوہاٹی میں ٹاس کے فوری بعد موسلادھار بارش کے سبب میدان گیلا ہوجانے پر کوئی گیند پھینکے بغیر ترک کردینا پڑا۔ گوہاٹی میں جب بارش تھمی تو برساپاڑہ اسٹیڈیم میں گراونڈ اسٹاف میدان اور بالخصوص کرکٹ پچ کو کھیل کے قابل بنانے میں جٹ گیا۔ تاہم، انھوں نے اس کیلئے جو طریقہ اختیار کیا وہ مذاق کا موضوع بن گیا۔ گراونڈ اسٹاف نے ہیئر ڈرائر اور کپڑے پریس کرنے کی آئرن (استری) کے ذریعے کرکٹ پچ کو خشک کرنے کی کوشش کی۔ یہ منظر خود احمقانہ پن کا ثبوت دے رہا ہے۔ دنیا میں ایسا کہیں نہیں ہوا ہوگا کہ 22 گز لمبی اور 3 گز سے زیادہ چوڑائی والی پٹی کو بھلا ہیئر ڈرائٹر اور آئرن سے سکھایا جاسکتا ہے؟

انڈیا کا کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) دنیا میں امیرترین ہے۔ کیا ہمارے پاس اتنی سکت نہیں کہ ہم انگلینڈ جیسے کرکٹ گراونڈ کوورس خرید سکیں جو پورا میدان گھیرتے ہیں۔ آسٹریلیا نے تو چھت والے اسٹیڈیم بنا لئے ہیں۔ بلاشبہ ، گوہاٹی میں کرکٹ پچ کو کسی طرح کھیل کے قابل بنانے کی جستجو ہونا قابل ستائش ہے۔ مگر کیا 22 گز کی پٹی کو خشک کرنے کا ایسا طریقہ ہوتا ہے؟ پاکستان جیسے غریب ملک میں کئی جگہ گیلے میدان کو خشک کرنے ہیلی کاپٹر کا استعمال کیا جاتا ہے۔ تعجب ہے کہ برساپاڑہ اسٹیڈیم میں گراونڈ اسٹاف پچ پر ہیئر ڈرائر ، واکیوم ڈرائر اور آئرن کے ساتھ گیلاپن دور کرنے کی کوشش کررہا تھا لیکن بورڈ کے کسی ذمہ دار کی نظر یا توجہ اس طرف نہیں گئی اور ان کو اس مضحکہ خیز طریقہ سے روکا نہیں گیا؟

گوہاٹی میں جو ہوا، اسے ذہن سے فراموش تو نہیں کیا جاسکتا لیکن مستقبل کیلئے بی سی سی آئی کو جس کے موجودہ سربراہ سابق کیپٹن سورو گنگولی ہیں، زیادہ پروفیشنل اپروچ اختیار کرنا پڑے گا۔ اول یہ کہ ایسے شہروں میں میچ مقرر ہی نہ کریں جہاں بارش کا اندیشہ رہتا ہے۔ اگر ناگزیر وجوہات کی بناءایسے شہروں میں انٹرنیشنل میچ طے کیا جاتا ہے تو بورڈ کو تمام ممکنہ صورتوں کیلئے معقول انتظامات کو یقینی بنانا چاہئے۔ کرکٹ میچز بارش کی نذر ہونا کوئی غیرمعمولی بات نہیں۔ ہر ملک میں سال میں ایک، دو میچز بارش یا خراب موسم کی نذر ہوجاتے ہیں۔ تاہم، ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل جیسا محدود وقت کا مقابلہ بارش تھمنے کے باوجود محض اس وجہ سے نہ ہوسکے کہ گراونڈ اسٹاف کے پاس کرکٹ پچ اور میدان کو خشک کرنے کیلئے معقول وسائل دستیاب نہ ہوں تو یہ بی سی سی آئی کیلئے شرمندگی کی بات ہوگی۔

تین میچ کی سیریز کے پہلے میچ میں کھیلنے کا موقع نہ ملنے کے بعد انڈیا اور سری لنکا دونوں ٹیمیں اندور پہنچیں جہاں منگل کو دوسرا ٹی ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل کھیلا گیا۔ ویراٹ کوہلی کی ٹیم انڈیا نے مہمانوں کو 7 وکٹ سے شکست دے کر سیریز میں 0 ۔ 1 کی سبقت حاصل کرلی ہے۔ سری لنکا نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 9 وکٹ کے نقصان پر 142 رنز بنائے۔ ہندوستان نے 17.3 اوورز میں صرف تین وکٹ کھوکر 144 کے اسکور پر میچ جیت لیا۔ میزبان ٹیم اب سیریز ہار نہیں سکتی جبکہ سری لنکا کو برابری درج کرانے کا موقع ہے۔ تیسرا و فیصلہ کن میچ پونے میں 10 جنوری کو مقرر ہے۔
٭٭٭

Find Out More:

Related Articles: