ایم اے سلام
بالی ووڈ کی سب سے بہترین ایکٹریسوں میں سے ایک روینہ ٹنڈن اب 44 سال کی ہوچکی ہیں۔ اپنے بہترین ڈانس اور دھماکہ دار گانوں سے ہر کسی کو نچانے پر مجبور کردینے والی روینہ کے بارے میں یہ کم ہی لوگ جانتے ہیں کہ وہ کبھی بھی ہیروئین نہیں بننا چاہتی تھیں۔ اپنی انٹنرشپ کے دوران بھی روینہ نے کئی فلموں کے آفر ٹھکرا دیئے تھے، لیکن آخر کار انہوں نے فلم پتھر کے پھول سے بالی ووڈ میں آنے کا فیصلہ کیا۔ اپنا بالی ووڈ کیریئر شروع کرنے کے بعد روینہ ٹنڈن نے ایک انٹرویو میں بتایا میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ میں کبھی ہیروئین بنوں گی۔ میں پی آر میں انٹنر شپ کررہی تھی میں اس وقت پہلا ڈائرکٹر کی مدد کررہی تھی۔ اس وقت میں نے کئی فلموں کے آفر ٹھکرائے۔
پہلا مجھے لگاتار کہتے تھے کہ لاکھوں لوگ اس موقع کے تلاش میں گھومتے رہتے ہیں اور تم اسے ٹھکرا رہی ہو۔ تو مجھے لگا کہ میرے پاس کھونے کو کچھ نہیں ہے بعد میں پھر فلم ”پتھر کے پھول“ فلم آئی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ روینہ ٹنڈن نے سال 1991 میں سلمان خان اسٹار فلم پتھر کے پھول سے اپنا بالی ووڈ ڈبیو کیا تھا۔ اس فلم کے لئے روینہ کو فلم فیر لکس نیو فیس آف دا ایئر سے نوازا گیا تھا۔
اس کے بعد روینہ نے سال 1994 میں ”مہرہ“ دل والے، اور لاڈلا جیسی بہترین فلموں میں اپنی ایکٹنگ سے سب کو دیوانہ کردیا تھا۔ فلم مہرہ اور لاڈلا اس سال کی دوسری اور ساتویں سب سے بہترین فلمیں تھیں 1996 میں آئی فلم ” کھلاڑیوں کے کھلاڑی“ نے روینہ کو بالی ووڈ میں ایک الگ مقام دلایا، ان کی فلم غلام مصطفی میں ان کی ایکٹنگ کو کافی سراہنہ ملی تھی ۔ 1998 میں روینہ نے ایک ساتھ آٹھ فلموں میں کام کیا تھا جس میں روینہ ٹنڈن کی فلم ”بڑے میاں چھوٹے میاں“ سال کی دوسری سب سے بڑی ہٹ رہی ہے۔ اس سال کی سب سے بڑی ہٹ کچھ کچھ ہوتا ہے میں بھی روینہ دوسری لیڈ ایکٹریس کا رول ملا تھا، لیکن انہوں نے اس سے انکار کردیا تھا روینہ آج بھی اپنے گانوں میں بہترین ڈانس کرتی ہیں انہیں آج بھی فلموں کے آفرز ہے۔
Find Out More: