خوبصورتی ۔ عطائے خدا

Jabri Irfan

خالق کائنات کی تخلیقات میں اشرف المخلوقات حضرت ِانسان ہے اور انسانوں میں خدا نے جوڑے پیدا کئے ہیں تاکہ ایک دوسرے کے لیے جسمانی، ذہنی، قلبی سکون کا باعث رہیں اور ایک دوسرے کے معاون و مددگار بنیں۔ وہ اوپر والا احسن الخالقین ہے۔ یوں تو اس نے بے شمار مخلوقات کو خوبصورت بنایا ہے لیکن انسانوں میں بالخصوص مرد کی بہ نسبت صنف ِنازک کو جو حسن و خوبصورتی عطا کی ہے، میں سمجھتا ہوں لفظوں میں اس کی تعریف کماحقہ اور بھرپور تعریف کرنا ممکن نہیں۔

’ووگ‘ فیشن اینڈ لائف اسٹائل میگزین ہے اپنے شعبے میں قدر کی نگاہ سے دیکھی جاتی ہے۔ یہ امریکہ میں 1892 میں ہفتہ وار اخبار کے طور پر شروع ہوئی تھی، پھر کئی سال بعد ماہانہ اشاعت میں تبدیل ہوگئی۔ دنیا کے کئی ملکوں بشمول انڈیا میں اس کے ایڈیشن شائع ہوتے ہیں جب کہ اس کی مجموعی اشاعت لگ بھگ 13 لاکھ ہے۔ گزشتہ ویک انڈ پر منعقدہ ’ووگ ویمن آف دی ایئر ایوارڈز‘ فنکشن میں بالی ووڈ اداکارہ عالیہ بھٹ کو ’پرفارمر آف دی ایئر‘ قرار دیا گیا، مگر وہ کچھ ناگزیر وجہ کے سبب ایوارڈ کو بہ نفس نفیس وصول کرنے تقریب میں شریک نہ ہوسکی۔ میگزین نے نومبر کے اپنے شمارہ کا دیدہ زیب سرورق جاری کیا جسے عالیہ کی خوبصورتی نے واقعی جازب نظر بنایا ہے۔اس کوور کے لیے چند ہی منٹ میں 235,000 ’لائیکس‘ درج ہوئے۔

عالیہ تو اس ایونٹ میں شریک نہ ہوسکی لیکن شرکت کرنے والے بالی ووڈ اسٹارز میں کٹرینا کیف و دیگر شامل ہیں۔ کٹرینا کو بھی ووگ کے دیگر کوور پر کافی پرکشش انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ خوبصورتی کے زاویہ سے دیکھیں تو شاید ہی کوئی کٹرینا کی صورت و شکل اور مجموعی ڈھب کے نہایت پرکشش ہونے سے انکار کرے گا۔ غیرملکی پرورش اور ہندی سے نابلد ہونے کے باوجود کٹرینا نے بالی ووڈ میں اپنا مقام بنایا تو محض خوبصورتی اور سخت محنت کے سبب ہے۔
میں نے جنس مونث کی خوبصورتی کے تذکرے میں اوپری سطور میں صرف دو بالی ووڈ اسٹارز عالیہ بھٹ اور کٹرینا کیف کے نام لئے ہیں۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ یہی دونوں خوبصورتی کی مثال ہیں، یا یہ میرے آئیڈیل ہیں۔ ”خوبصورتی۔ عطائے خدا“ کے زیرعنوان عالیہ اور کٹرینا کا تذکرہ کرنے کا مقصد نامور میگزین کی جانب سے ان کی پذیرائی ہے، جو تازہ بات ہے۔ 

بنیادی طور پر جنس مونث محض ’شو پیس‘ یا اپنے مخالف جنس کو لبھانے اور صرف ان کی تسکین کا سامان بننے کے لیے نہیں ہے۔ خالق کائنات کا بھی جنس مونث کی تخلیق کا صرف یہ مقصد نہیں ہے۔ سماج میں جتنا اہم رول جنس مذکر کا ہے، بس تھوڑے سے فرق کے ماسوا وہی اہمیت جنس مونث کی بھی ہے۔ کرہ ارض پر خدا نے کئی خطے بنائے جہاں بے شمار انسانوں کو پھیلا دیا جن کا اپنا اپنا کلچر ہے۔ شوبز، فلمی دنیا وغیرہ کے ذریعے جنس مونث بے حجاب ہوتی ہے، جو بلاشبہ زور زبردستی سے نہیں ہوتا۔ احسن الخالقین نے جنس مونث میں نہ جانے کتنے خوبصورت شاہکار بنائے ہیں ، وہی اس کا ٹھیک ٹھیک علم رکھتا ہے۔

زمانے میں عالیہ بھٹ، کٹرینا کیف کے علاوہ مخصوص شعبہ سے قطع نظر جن نامور خوبصورت خواتین کو دیکھا گیا، ان کا تذکرہ کرنے لگوں تو شاید کبھی پوری طرح ان کا احاطہ نہیں کرپاوں گا۔ چند نام لیتا ہوں: اندرا گاندھی، وحیدہ رحمن، پرنسیس ڈائنا، مدھو بالا، کیٹ ونسلٹ، نرگس، پرینکا وڈرا، سائرہ بانو، ہیما مالینی، سبا قمر ، سونالی بیندرے، ایمن علی، کرینا کپور، سائرہ شہروز، ممتا کلکرنی، مہویش حیات۔
۔۔۔

Find Out More:

Related Articles: