ٹیم انڈیا کو نیوزی لینڈ میں ساکھ بچانے کی ضرورت
ویراٹ کوہلی کی قیادت میں انڈین کرکٹ ٹیم نے نیوزی لینڈ ٹور کی شاندار شروعات کرتے ہوئے ٹوئنٹی 20 کی بڑی سیریز میں میزبانوں کا 0 ۔ 5 سے صفایا کیا تھا۔ یہ بھرپور ٹور ہے۔ یعنی موجودہ طور پر انٹرنیشنل کرکٹ کے تینوں فارمٹس کے سیریز رکھے گئے۔ انڈیا نے مختصر ترین فارمٹ کی سیریز شاندار طریقے سے جیت لی۔ سیریز میں کین ولیمسن ابتدائی تین مقابلوں میں میزبانوں کے کپتان رہے اور پھر زخمی ہونے کے سبب آخری دو ٹوئنٹی 20 میچز اور اس کے بعد تین مقابلوں کی ونڈے انٹرنیشنل سیریز کے ابتدائی دو میچز کھیل نہ سکے۔ دوسری طرف کوہلی نے چار ٹوئنٹی 20 میچز میں کپتانی کے بعد آخری مقابلے میں آرام کیا اور روہت شرما کو کپتانی کا موقع دیا۔
ٹوئنٹی 20 سیریز میں مثالی فتح کے بعد ظاہر طور پر کوہلی اینڈ کمپنی حد سے زیادہ خوداعتمادی اور شاید تن آسانی کا شکار ہوگئی۔ اس کا نتیجہ ہوا کہ انڈیا 22 سال میں پہلی مرتبہ ونڈے سیریز میں وائٹ واش کی ہزیمت سے دوچار ہوا۔ یہ سیریز میں بھارت کی شکست اس لئے بھی قابل گرفت ہے کہ کیوی ٹیم ریگولر کیپٹن ولیمسن سے محروم تھی۔ ابتدائی دو مقابلوں میں ٹام لاتھم کی قیادت میں نیوزی لینڈ نے 0 ۔ 2 سے سیریز جیت لی۔ ولیمسن کی واپسی تیسرے و آخری ونڈے میں ہوئی اور انھوں نے کوہلی زیرقیادت انڈین ٹیم کی سیریز میں شکست فاش کو یقینی بنایا۔ کوہلی نے پوری سیریز میں کپتانی کی۔ اس لئے وہ یا ٹیم انڈیا اس شکست کیلئے کوئی بہانہ نہیں بنا سکتے۔
انڈیا موجودہ طور پر نمبر 1 ٹسٹ ٹیم ہے جس کیلئے بلاشبہ کوہلی اور ان کا اسکواڈ تعریف و ستائش کا مستحق ہے۔ حالیہ سال دیڑھ سال میں دیکھنے میں آیا ہے کہ ٹسٹ میچز میں شاندار مظاہرہ کرنے والی بھارتی ٹیم کا ونڈے اور ٹوئنٹی 20 مقابلوں میں اس درجہ کا مظاہرہ نہیں ہوا۔ جب نیوزی لینڈ ٹور پر بڑی ایشیائی ٹیم نے ٹوئنٹی 20 سیریز 0 ۔ 5 سے جیت لی، تب لگا تھا کہ اس بڑی کامیابی سے حوصلہ پاکر دورہ کنندہ ٹیم ونڈے اور ٹسٹ مقابلوں میں بہتر مظاہرہ ضرور کرے گی۔
اس کے برخلاف ونڈے سیریز میں 3 ۔ 0 کی شکست فاش ہوئی۔ اس کی مجھے کیا، کرکٹ کے بڑے مبصرین کو تک توقع نہیں تھی۔ زیادہ تشویش کی بات پہلے ٹسٹ میں کوہلی کی ٹیم کو 10 وکٹ سے شکست ہے۔ ٹسٹ کرکٹ میں عمومی طور پر انڈیا اور خصوصی طور پر کوہلی زیرقیادت ٹیموں کا بیرون ملک اور سمندر پار اچھا ٹریک ریکارڈ ہے۔ تاہم، ویلنگٹن ٹسٹ میں میزبانوں کی طرف سے دراز قد کائل جیمیسن نے اپنے ٹسٹ کریئر کی شروعات میں بھارت کو پہلی اننگز میں بڑا جھٹکہ دیا۔ دوسری اننگز میں ٹرینٹ بولٹ اور ٹم ساوتھی کی تجربہ کار جوڑی نے کوہلی کی اسٹار بیٹنگ لائن اپ کو سنبھلنے نہ دیا۔
ٹسٹ سیریز دو مقابلوں کی ہے۔ اب انڈیا کے نیوزی لینڈ ٹور کا اسکور کارڈ یوں ہے کہ ایک سیریز میں انڈیا نے میزبانوں کو وائٹ واش کیا، دوسری سیریز میں میزبانوں نے اس کا بدلہ لیا۔ تیسری و فیصلہ کن سیریز اب صرف ایک ٹیم (نیوزی لینڈ) جیت سکتی ہے۔ کوہلی زیرقیادت بھارتی ٹیم کو سیریز 1 ۔ 1 سے ڈرا کرنے کیلئے کرائسٹ چرچ میں 29 فبروری سے مقرر دوسرا و آخری ٹسٹ بہرحال جیتنا ہوگا۔ ٹور پر جملہ 10 میچز کا شیڈول ترتیب دیا گیا۔ ابتدائی 5 مقابلے انڈیا نے جیت لئے۔ اس کے بعد اسے لگاتار 4 میں شکست ہوچکی ہے۔ اب دیکھنا ہے فیصلہ کن مقابلہ کیا نتیجہ برآمد کرتا ہے؟
٭٭٭