بھارتی ریاست اوڈیشہ کے ماوسٹ سرگرمیوں سے متاثرہ ضلع ملکن گیری کی قبائلی لڑکی انوپریہ لاکڑا نے ایسا کارنامہ انجام دیا ہے جو بلاشبہ کئی نوجوان لڑکیوں کو تحریک بخشے گا۔ 27 سالہ انوپریہ نے ثابت کردیا ہے کہ آسمان حد نہیں ہے جیسا کہ وہ اپنے پسماندہ علاقے کی پہلی خاتون پائلٹ بن گئی ہے۔ اسے ایک پرائیویٹ ایئرلائنز نے ’کو۔پائلٹ‘ کی حیثیت سے منتخب کرلیا ہے۔
اوڈیشہ پولیس کانسٹبل مرینیاس لاکڑا اور گرہست جے یشمین لاکڑا کی بیٹی انوپریہ نے پائلٹ بننے کے اپنے شوق کی تکمیل کے لیے اپنی انجینئرنگ کی تعلیم درمیان میں چھوڑ دی تھی۔ اسکولی تعلیم مکمل ہونے کے بعد وہ انجینئرنگ اسٹیڈیز کی خاطر بھوبنیشور آئی۔ تاہم، انوپریہ انجینئرنگ چھوڑ کر ایوئیشن سیکٹر میں ٹریننگ حاصل کرنے لگی۔ اسے 2012 میں گورنمنٹ ایوئیشن ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ میں داخلہ ملا جو آخرکار اس کے لیے اپنے خواب کی تکمیل کا موجب بنا۔
چیف منسٹر اوڈیشہ نوین پٹنائک نے انوپریہ کو اس کارہائے نمایاں پر مبارکباد دی ہے۔ انھوں نے ٹوئٹ کیا: ”مجھے انوپریہ لاکڑا کی کامیابی کے تعلق سے جان کر خوشی ہوئی۔ اخلاص کے ساتھ کوششوں اور استقلال کے ذریعے اس کی حاصل کردہ کامیابی کئی افراد کے لیے مثال ہے۔“ چیف منسٹر نے انوپریہ کے لئے آنے والے دنوں میں قابل پائلٹ کی حیثیت سے مزید کارہائے نمایاں کی نیک تمناوں کا اظہار کیا۔
انوپریہ کے والدین اپنی بیٹی کے انوکھے کارنامے پر بہت خوش ہیں۔ مرینیاس لاکڑا نے کہا: ”میری بیٹی محض میرے لیے نہیں بلکہ سارے ضلع کے لیے فخر ہے۔ یہ ملکن گیری جیسے پسماندہ ضلع کی فرد کے لیے بڑی کامیابی ہے۔ اس کامیابی کے لیے میری بیوی تعریف کی مستحق ہے جس نے انوپریہ کی کافی تائید و حمایت کی۔ اس نے اسے پائلٹ کے طور پر ٹریننگ دلانے کا چیلنج قبول کیا۔“ ماں یشمین نے کہا کہ انوپریہ تمام لڑکیوں کے لیے مثال ہے۔ ”یہ ہمارے لیے فراہم کرنا کافی مشکل رہا جو کچھ بھی اسے 2012 سے اپنی تربیت کی مدت کے دوران ضرورت پڑی۔ لیکن ہمیں بے حد خوشی کا احساس ہورہا ہے اور فخر ہے کہ ہماری بیٹی اب پائلٹ ہے۔ اس نے ملکن گیری ڈسٹرکٹ کا نام روشن کیا ہے۔ میری تمام والدین سے اپنی بیٹیوں کا حوصلہ بڑھانے کی اپیل ہے۔“